Saturday, June 25, 2016

Hazrat Bilal Radiallahu Talah Anhu Aur Huzoor Sallelahu Alihi Wa Sallam

*عشق کیا ہے!!!*

*حضرت بلال رضی اللہ عنہ آپ کے عشق پر ساری امت قربان*

عشق یہ تھا کہ....... بلال (رضی الله عنه) نے نبى كريم (صلى الله تعالى عليه وسلم ) کے انتقال کے بعد اذان دینی چھوڑ دی.

عشق یہ تھا کہ....... بلال (رضی الله عنه) نے نبی كريم (صلى الله تعالى عليه وسلم ) کے وصال کے بعد مدینہ شريف میں رہنا ہی چھوڑ دیا کہ اب ان کا مدینہ میں دل نہیں لگتا ہے کہ ہر کوچے اور در و دیوار سے محبوب کی یادیں جڑی تھی. اور نبی کریم (صلى الله تعالى عليه وسلم ) کا فراق برداشت نہیں ہوتا تھا.

عشق یہ تھا کہ....... جب بلال (رضی الله عنہ) نے اپنے محبوب کو خواب میں دیکھا جو ان سے فرما رہے تھے کہ "اے بلال، ہم سے اتنی دوری کیوں؟" جب آپ كو روضہ اطہر کی زیارت کئے زیادہ وقت بیت گیا تھا، تو جاگتے ہی فوراً مدینہ شريف کی جانب رخت سفر باندھا.

عشق یہ تھا کہ....... بلال (رضی الله عنہ) آدھی رات کو پہنچے، تو امام حسن و حسین (رضى الله عنهما) نے انھیں مقام نبی كريم (صلى الله تعالى عليه وسلم ) پر پایا کہ آپ زار و قطار رو رہے تھے.

عشق یہ تھا کہ....... جب امام حسن و حسین (رضى الله عنهما) نے ان سے فجر کی اذان دینے کی فرمائش کی، تو اپنے محبوب کے چہیتے نواسوں کو انکار نہ کر سکے. اور جب اذان دی تو اذان کیا دی کہ نبی كريم (صلى الله تعالى عليه وسلم ) کا پورا زمانہ دوبارہ زندہ کر دیا. صحابہ امڈ پڑے. زار و قطار روتے، غم سے نڈھال، نبی کی یاد سے چور، سارا غم دوبارہ تازہ ہو گیا. سارے زخم ہرے ہو گئے.

عشق یہ تھا کہ....... حضرت عمر (رضی اللہ عنه) کی فرمائش پر جب بلال (رضى الله عنه) نے شام میں فوج کو اذان دی، تو "اشھد انا محمد الرسول الله" کہتے ہوئے آواز گھگیا گئی ، آواز گلے میں پھنس گئی. نبی کی یاد میں یوں زار و قطار رو دئیے کہ آنسؤوں کی جھڑی لگ گئی. اذان مکمل نہ کر سکے. خود بھی روئے اور سب کو رلا دیا، جبکہ امیر المومنین حضرت عمر (رضی الله عنہ) سب سے زیادہ جذباتی ہوئے.

عشق یہ تھا کہ....... جب بلال (رضى الله عنه) بستر مرگ پر تھے، اجل آیا چاہتا تھا. رشتہ دار دیکھ کر رو رہے تھے. اور بلال کہہ رہے تھے، "کل میں اپنے محبوبوں سے ملوں گا، محمد (صلى الله تعالى عليه وسلم ) اور ان کے صحابہ (رضوان الله عنہم اجمعین) سے"

الله پاک ہمیں ایسا سچا عشق کرنے کی توفیق عطا فرمائے.
آمین.......

No comments:

Post a Comment