Thursday, April 21, 2016

Rishto me rukawat kyo

🌵سماج میں کنواریوں اورکنواروں کی بھیڑ کیسے ختم ہو؟🌵
           〰〰〰〰〰〰〰〰〰
لڑکیوں کی شادی میں تاخیر واقعی مسئلہ ہے .لیکن اس مسئلہ کا واحد سبب جہیز نہیں . نہ اس کے واحد ذمہ دار لڑکے والے ہیں .میں نے دیکھا ہے کہ ایسے آدھے سےزیادہ معاملات میں حقیقی ذمہ دار لڑکی والے ہی ہوتے ہیں.
ہوتا یہ ہے کہ گھر کے ہر فرد نے دلہےکے لیے ایک معیار بنا یا ہوا ہوتا ہے . باپ چاہتا ہے داماد دین دار ملے . ماں چاہتی ہے پیسے والا ہو. لڑکی چاہتی ہے ہینڈسم ہو. یہ سارے معیارات ساتھ رکھ کر انتظار کیا جاتا ہے کہ رشتہ آئے. رشتے آتے ہیں اور کسی نہ کسی کی طرف سے ریجیکٹ ہوتے چلے جاتے ہیں .۔
لڑکی کی عمر بھی رشتوں کے ریجیکٹ کرنے کے سلسلے کے ساتھ دراز ہوتی چلی جاتی ہے . اور پھریہ عمر درازی لڑکی کو اس مرحلہ میں داخل کر جاتی ہے جہاں وہ باجی سے آنٹی بن جاتی ہے . ..
اب جب رشتے آنے بند ہوتے ہیں تو گھر والے چاہتے ہیں . پہلے ہی جیسا کوئی رشتہ آجاتا تو لڑکی کے ہاتھ پیلے کردیتے . اور حالت یہاں تک پہنچ جاتی ہے کہ لڑکی والے جیسے تیسے جہاں تہاں کسی کے بھی پلّو باندھ کر لڑکی سے چھٹکارا حاصل کرلینا چاہتے ہیں . یا پھر وہ کنواری ہی بوڑھی ہو جاتی ہے  اور بالآخر لڑکی کی زندگی خراب ہو جاتی ہے.
ہم نے سماجی طور پریہ ذہن بنایا ہواہے کہ چاہے لڑکے کا تھوبڑا دیکھنے کے لائق نہ ہو لیکن گھر والوں کی فکر یہی ہوتی ہے کہ
" وہ پری کہاں سے لاؤں ،
     تری دلہن جسے بناؤں"

ایسا ہی کچھ معاملہ لڑکی والوں کی طرف سے بھی ہوتا ہے . ہر لڑکی کے گھر والا جیسے فرشتے کی تلاش میں ہو.ہر لڑکی شہزادے ہی کا خواب دیکھتی ہے.
یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ "کبھی کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا" دنیا میں رہ کر تو دنیا والوں سے ہی کام چلانا پڑے گا نا؟
ہمارے بچّوں سے شادی کرنے کے لیے آسمان سےپریاں اورفرشتے تو نہیں اتریں گے...
اس معاملہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیم بہت اہم ہے. .. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں ،
" إذا أتاكم من ترضون دينه وخلقه فأنكحوه , إن لا تفعلوه تكن فتنة فى الأرض وفساد كبير."
"جب تمہارے پاس ایسا لڑکا [رشتہ کیلئے آئے] جسکے اخلاق اور دینداری کو تم پسند کرتے ہو، تو اسکی شادی کردو، اگر ایسا نہیں کروگے، تو زمین میں فتنہ، اور بڑا فساد ہوگا"
{ترمذی:1084} {ابن ماجہ:1967}
          〰〰〰〰〰〰〰〰〰

No comments:

Post a Comment