💥 *فضائل مدینہ منورہ* 💥
💌💌💌💌💌💌💌💌💌💌
*کعبہ کی عظمتوں کامنکرنہیں ہوں*
*لیکن !کعبے کاہے کعبہ میرے نبی ﷺکاروضہ*
*حاجیوآؤشہنشاہ کاروزہ دیکھو…..*
*کعبہ تودیکھ چکے اب کعبے کاکعبہ دیکھو*
💥ارشادباری تعالیٰ ہے \"اگرجب وہ اپنی جانوں پرظلم کریں تواے محبوبﷺ تمہارے حضورحاضرہوجائیں اورپھراللہ پاک سے معافی چاہیں اوررسول ﷺانکی شفاعت فرمائے توضروراللہ پاک کوبہت توبہ قبول کرنے والاپائیں گے۔(پارہ۵)اس آیت کریمہ سے معلوم ہواکہ دربارمصطفےٰ ﷺپر حاضرہونے کے بغیر بخشش ناممکن ہے ۔امیرالمومنین حضرت علی المرتضیٰ شیرخدا رضی اللہ تعالی عنہ بیان فرماتے ہیں کہ آقاﷺ کواس دنیاسے ظاہراًپردہ فرماتے ہوئے تین دن ہی گزرے تھے کہ ایک اعرابی آپﷺ کی قبرانورپرحاضرہوااورقبرانورسے چمٹ گیااورقبرمبارک کی خاک سرپرڈالی اورعرض کرنے لگایارسول اللہﷺ !آپ نے جوخداسے سناہم نے آپ سے سنااورجوکچھ آپنے خداسے لیاہم نے آپ سے لیااس میں یہ آیت کریمہ بھی ہے ۔وَلَوْاَنَّھُمْ اَذْ ظَّلَمُوْااَنْفسَہُمْ آخرالایہ میں نے بھی اپنے نفس پرظلم کیاہے ۔اللہ کے محبوب ﷺ تیرے دربارمیں حاضرہواہوں تاکہ آپ میری سفارش فرمائیں اعرابی جذبہ شوق سے یہ کلمات عرض کرتاہے اورادھرقبرانورسے آوازآتی ہے جاؤتمہاری بخشش ہوگئی ہے ۔
📖📚( *جذب القلوب* )
جہاں پرذکرخداہوگاوہیں پرذکرمصطفیﷺہوگا ۔ اگرکوئی لاکھ مرتبہ لاالہ الااللّٰہ کہے مسلمان نہیں ہوسکتا جب تک محمدرسول اللّٰہ(ﷺ)نہ کہے گا۔کیونکہ آقائے دوجہاں سرورکون ومکانﷺکی محبت دین حق کی شرط اّول ہے۔
*محمدﷺکی محبت دین حق کی شرط اوّل ہے*
*اسی میں ہواگر خامی توسب کچھ نامکمل ہے۔*
💥سرکاردوعالم نورمجسم ﷺ کی مدینہ میں تشریف آوری سے پہلے مدینہ منورہ کاپرانانام یثرب تھامگرآپﷺ کی آمدکے بعدیہ نام(یثرب)ممنوع قراردیاگیا۔قرآن مجیدمیں ہے ۔اِذْقَالَتْ طَاءِفَۃ’‘ مِنْھُمْ یَااَھْلَ یَثْرِبَ الایہیثرب سے ممانعت کیوجہ یہ ہے کہ یہ نام جاہلیت کاتھااس لئے منع فرمایاگیا۔یایثرب ایک بت یاایک ظالم کانام تھا۔اس لئے اس نام سے روک دیاگیایااس لئے یثرب مشتق ہے ثَرْب’‘ ثرب کے معنی فسادکے ہیں یامشتق ہے تثریب سے اورتثریب کے معنی مواخذہ اورسرزنش ہوتاہے کیونکہ اس شہرکریم کے مناسب یہ معنی نہیں تھے اس لئے یثرب بولنے سے نہی واردہوگئی اورقرآن میں جولفظ یثرب ہے وہ منافقوں کی زبان سے بیان کیاگیاہے ۔عیسیٰ ابن دینارمالکی رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایاکہ جوکوئی شخص اس شہرکریم کویثرب کہے گاوہ گناہ گارہوگا۔امام بخاری رحمتہ اللہ علیہ نے اپنی تاریخ میں ایک روایت بیان فرمائی کہ اگرکوئی ایک دفعہ اس شہرکریم کویثرب کہدے تواسے چاہیے کہ اسکی تلافی کے لئے دس بار *مدینہ شریف*کہے ۔ایک اورروایت میں ہے کہ جو’’ *مدینہ پاک* کویثرب کہے اسے چاہیے کہ اللہ سے استغفارکرے‘‘ ۔کتناخوش نصیب ہے وہ مسلمان جو *مدینہ منورہ* میں حاضرہوکراپنے آقاومولااوراللہ پاک کے محبوبﷺ کی زیارت سے مشرف ہو۔مدینہ منورہ اللہ پاک کواتناپیاراہے کہ جتنے شہربھی فتح ہوئے یہاں تک کہ مکہ معظمہ وہ تلوارسے فتح ہوئے ۔وہاں تلوارچلی لڑائی ہوئی خون ریزی ہوئی مگرجب مدینہ منورہ فتح ہوتاہے تونہ تلوارچلتی ہے نہ خونریزی ہوتی ہے نہ ہی لڑائی کی نوبت آتی ہے ۔بلکہ خودبخودفتح ہوجاتاہے ۔اللہ پاک کواتنابھی پسندنہیں کہ مدینہ کی گلیوں میں خون رواں ہو۔روایت ہے کہ تمام شہرتلوارسے فتح ہوئے مگر *مدینہ منورہ* قرآن پاک سے فتح ہوا۔📖📚 ( *جذب القلوب*)
=====================
Thursday, August 4, 2016
Fazayele madina
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment